کپتان جانی اور رضو میاں افتتاحی بلے باز کے طور پر مشن افغانستان شروع کرتے ہیں لیکن رضوان کی بے وقت کی بے وفائی سے فخر کو وکٹ پر آنا پڑا، اور پھر دو شاندار گیندوں پر دس رنز پاکستان کے کھاتے میں جڑ چکے تھے، اسی دوران بابر کے لیٹ کٹ سے چوکا ملا تو وہیں اپنی ٹریڈ مارک شاٹ سے کور ڈرائیو لگائی جس سے ہر کرکٹ شائق کے دل میں ساز بجنے لگے۔
زمانہ گذرے گا آپ یاد رکھیے یہ بات
جب بھی کوئی کور ڈرائیو کا نام لے گا تو ایک ہی بندہ زہن میں آئے گا۔ جی ہاں آپ درست سمجھے
کرکٹ کا مغلِ اعظم
بابر اعظم بابر اعظم
اب سامنا کرنا تھا راشد خان کا اور خطرہ سر چڑھ کر بول رہا تھا، ماحول میں گرمی پیدا ہو چکی تھی، جذبات تپنا شروع ہو گئے، دوبئی کا صحرا رات کو ٹھنڈا ہو جاتا ہے مگر یہاں معاملہ برعکس تھا، راشد کے پہلے ہی اوور میں ایمپائر نے انگلی بلند کر کے بابر کو باہر جانے کا اشارہ کیا مگر کپتان جانی نے تیسرے امپائر کی مداخلت سے نظرثانی کروا کر وکٹ بچا لی ۔
اب اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر کپتان نبی نے فخر کو ایل بی ڈبلیو کر کے افغانستان کو پھر سے میچ میں واپسی کی امید دلائی، سکور 75 پر 2 تھا کہ پروفیسر کی آمد ہوئی ۔ راشد اور بابر نے بہترین کلاس دکھائی ایک چوکا بھی بابر کے بلے سے نکلا مگر پلڑا راشد کا بھاری تھا، کبھی آؤٹ سائید ایج تو کبھی گگلی پر بِیٹ کیا، فلپر سے باندھ کر رکھا تو لیگ بریک سے سب کی دھڑکنوں کو اتھل پتھل کیے رکھا۔
وائڈ مڈ آن اور ڈیپ مڈ وکٹ کے درمیان میں سلوگ سویپ مارنے کی کوشش کی پروفیسر نے
جی جی سلوگ سویپ اور وہ بھی راشد خان کو
نتیجہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ پروفیسر سر جھکائے باہر جا رہے تھے، یہ راشد کا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں سوواں شکار ثابت ہوئے۔
راشددددددددد۔۔۔!
یو چیمپئن باؤلر یاااااااااررررر 😘
اب شعیب کے مضبوط کندھوں پر ملک تھا، اور بابر کا قابلِ اعتماد ساتھ میسر تھا۔
سولہویں اوور کو جنت کی کریم سمجھتے ہوئے کپتان جانی نے اپنی 22 ویں نصف سنچری مکمل کی اور اس کا جشن منایا شعیب نے، روم اور رفتار کو استعمال کرتے ہوئے آف سائیڈ پر شاندار چوکا، اس اوور میں کھاتے میں جڑے 9 رنز ۔
سترہویں اوور میں اب ایک بار پھر راشد کو سلوگ سویپ مارا شعیب نے اور ملک پورا جھوم اٹھا، نتیجہ چھ رنز کی صورت میں نکلا، پریشر کچھ کم ہوا لیکن بابر نے بھی گگلی پر چھکا لگانے کی کوشش کی لیکن نوین الحق نے کیچ چھوڑ دیا، اس کا خاطر خواہ اثر نہ ہوا بابر پر اور عین اس وقت جب 19 گیندوں پر 26 رنز درکار تھے راشد کے ہاتھوں بولڈ ہو کر چل دیے۔
کپتان جانی۔۔۔! باری اگرچہ بہت اچھی کھیلی مگر اس موقعے پر اختتام بھی کرنا چاہیے تھا، میچ جتوا کر باہر آتے آپ تو زیادہ اچھا ہوتا ۔
اب پچھلے میچ کے ہیرو آصف علی اور شعیب ملک دونوں پھر کریز پر موجود تھے نوین الحق کی گیند پر برق رفتار سٹریٹ ڈرائیو کھیلی مگر کیچ پکڑنے کی کوشش میں باؤنڈری مس ہو گئی، اگلی گیند شاندار یارکر لینتھ سلو بال تھی جسے ملک نے بلاک کیا اور اگلی گیند پر وکٹ کیپر کو نہ صرف کیچ بلکہ میچ دے کر چلتے بنے ۔
اب شاداب آ چکے تھے، اور دو اوور میں 24 رنز درکار تھے۔ آصف علی نے بھی جنت کی کریم کو پہلی ہی گیند پر چھکا لگا کر پریشر ریلیز کیا، دوسری گیند ڈاٹ تھی تو تیسری گیند پر پھر چھکا اور چوتھی گیند پھر ڈاٹ اور پانچویں اور چھٹی گیند پر پھر چھکا 😘😘 آصف علی نے ایک اوور قبل ہی میچ فنش کر دیا۔
جنت کریم کو کرامت سکھا دی
کمال ہو گیا، آصف علی یو بیوٹی یار
اس جیت کے ساتھ نہ صرف فتوحات کی ہیٹ ٹرک بلکہ گروپ میں پہلی پوزیشن اور تقریباً آل موسٹ سیمی فائنل کیلیے جگہ پکی کر لی پاکستان نے
آصف علی کی اس باری سے حسن علی کے داغ دُھل نہیں گئے۔ یہ سچ ہیکہ جیت کے پردے میں بہت سی خامیاں چُھپ جاتی ہیں مگر ہمیں ان کو سامنے رکھنا ہے، حسن علی کو اگلے اہم میچز کیلیے حکمتِ عملی ازسر نو ترتیب دینا ہو گی۔
- ویلڈن پاکستان شکریہ آصف علی اور مہربانی کریم بھائی